(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قومی سلامتی کے مطالعاتی ادارے انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز (INSS) نے تصدیق کی ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں فلسطینی مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام رہی ہے۔
ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ صیہونی ریاست اپنے جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی، جن میں حماس کی مکمل فوجی اور انتظامی صلاحیتوں کا خاتمہ شامل تھا۔ رپورٹ میں حماس کی استقامت کا اعتراف بھی کیا گیا۔
اس سے قبل قومی سلامتی کے اسی ادارے نے تسلیم کیا تھا کہ حماس نے اسرائیل کو ذلت آمیز شکست دی اور اسے اپنی تاریخ کی بدترین فوجی ہزیمت سے دوچار کیا۔
قومی سلامتی کے مرکز "مسجاف” کے محقق اور صیہونی خفیہ ایجنسی شاباک کے سابق افسر، موشے فزیلوب، نے بھی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی فتح کا اعتراف کیا تھا۔
فزیلوب نے اپنے بیان میں کہا کہ "جو کوئی یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ حماس پر فتح حاصل کر لی گئی ہے، وہ خود فریبی کا شکار ہے۔ حماس پر فتح کا کوئی بھی اعلان قبل از وقت اور محض ایک سراب ہے اسرائیل فتح سے کوسوں دور ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ "کسی بھی جنگ میں فیصلہ کن کامیابی کا انحصار محض غزہ میں مارے جانے والے افراد کی تعداد یا وہاں کی تباہ شدہ عمارتوں کی تصویروں پر نہیں ہوتا، بلکہ اصل کامیابی یہ ہوتی کہ آیا حماس کو صیہونی ریاست کے احکامات ماننے پر مجبور کیا جا سکا یا نہیں، جیسے قیدیوں کی رہائی اور حکومتی کنٹرول سے دستبرداری۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "جو صورتحال زمینی حقائق میں نظر آ رہی ہے، وہ یہ ثابت کرتی ہے کہ ہم فتح یا فیصلہ کن کامیابی حاصل نہیں کر سکے۔” اس سے قبل بھی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عسکری اور سیاسی حلقے 15 ماہ سے زائد جاری رہنے والے جارحیت کے بعد غزہ میں اپنی شکست کا اعتراف کر چکے ہیں۔