(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے واضح کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے غزہ شہر کے رہائشی ٹاورز کو مزاحمتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔ حماس کے مطابق قابض فوج ان بے بنیاد دعوؤں کو اپنے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور غزہ کی منظم تباہی کو جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے جیسا کہ اس سے قبل رفح، خان یونس، جبالیہ، بیت حانون اور بیت لاہیا کو کھنڈرات میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
حماس نے منگل کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل کے یہ الزامات کہ تحریکِ مزاحمت شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے یا انہیں غزہ چھوڑنے سے روک رہی ہے دراصل کھلی دھوکہ دہی اور عالمی رائے عامہ کی توہین کے مترادف ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ یہ جھوٹے دعوے قابض اسرائیل کی اس ہٹ دھرمی کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ بے گناہ شہریوں کے خلاف خوفناک قتلِ عام جاری رکھنا چاہتا ہے اور انہیں جبری طور پر ہجرت پر مجبور کر کے غزہ کی سرزمین سے بے دخل کرنے پر تلا ہوا ہے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل کے ترجمانوں اور اس کی مجرم فوجی و سیاسی قیادت کی تمام تر من گھڑت کہانیاں دنیا کے سامنے اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتیں کہ یہ ایک فاشسٹ اور دہشت گرد ریاست ہے جو نہتے شہریوں اور معصوم بچوں کے خون کی پیاسی ہے۔ اس حقیقت کو اقوام متحدہ کی رپورٹوں اور بین الاقوامی اداروں کی شہادتوں نے بھی بے نقاب کر دیا ہے۔
حماس نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اس طرح کی بربریت اور قتل عام کو کبھی معاف نہیں کیا جاتا بلکہ یہ جرائم وقت گزرنے کے ساتھ بھی ہمیشہ قائم رہتے ہیں۔