(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر صہیونی حملہ کھلی درندگی اور سمندری دہشتگردی ہے۔
حماس کے ترجمان نے بیان میں قابض اسرائیلی بحریہ کی جانب سے بین الاقوامی پانیوں میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر حملے، انہیں روکنے ، کارکنوں اور صحافیوں کو گرفتار کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ۔حماس نے اسے ایک غداری پر مبنی حملہ، کھلی سمندری قزاقی اور بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی قرار دیا۔
حماس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ یہ جارحانہ اقدام دراصل ان عالمی رضاکاروں کو نشانہ بنانا تھا جو فوری انسانی ہمدردی کے تحت محصور اہل غزہ کے لیے ایمرجنسی امداد لے کر جا رہے تھے جبکہ غزہ کے عوام پچھلے دو برسوں سے منظم نسل کشی اور دانستہ بھوک و قحط کے شکار ہیں۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ نہ صرف ایک سفاکانہ جرم ہے بلکہ پوری انسانیت پر وار ہے جس کی مذمت دنیا کے تمام آزاد انسانوں کو کرنی چاہیے۔
حماس نے بہادر کارکنوں کی جرات اور ان کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عالمی برادری کے تمام آزاد لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عوامی سطح پر احتجاجی تحریکیں منظم کریں تاکہ صہیونی درندگی کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند ہو اور قابض اسرائیل پر فوری طور پر اس کے خاتمے کے لیے دبا ڈالا جا سکے۔
حماس نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں قابض اسرائیل کی سمندری قزاقی کی مذمت کریں اور فوری اقدامات اٹھا کر عالمی کارکنوں اور ان کی کشتیوں کی حفاظت یقینی بنائیں۔ ساتھ ہی محصور فلسطینیوں پر مسلط نسل کشی اور بھوک کے اس مجرمانہ منصوبے کو ختم کرایا جائے اور صہیونی قیادت کو انسانیت کے خلاف جاری ان جرائم پر کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔