اسرائیلی حکام نے تین روز قبل مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے حراست میں لیے گئے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہ نما الشیخ مجدی رجا ابو الھیجاء کو رہا کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ مجدی الھیجا کو گذشتہ روزسالم نامی عدالت میں پیش کیاگیا جہاں عدالت نے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے کہ الشیخ رجا ابو الھیجاء کو تین روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے جنین میں واقع فلسطینی گزین کیمپ میں موجود ان کے مکان پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا تھا۔ قابض فوجیوں نے ان کے اہل خانہ کوگھر سے باہرنکالنے کے بعد مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیاتھا۔ بعد ازاں الشیخ ابو الھیجا، ان کے ایک بیٹے، ایک بھائی اور والدہ کوحراست میں لے لیا گیا تھا۔
الشیخ ابوالھیجا ماضی میں بھی اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ مجموعی طورپر انہوں نے 15 سال اسرائیلی جیل میں قید کاٹی ہے۔
رہائی کے بعد الشیخ ابو الھیجا سیدھے اپنے مسمار کیے گئے مکان کی جگہ پہنچے جہاں شہریوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے آن پہنچی تھی۔ بعد ازاں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ الھیجا نے اپنے مکان کی مسماری کی شدید مذمت کی اور کہ صہیونی فورسز شہریوں خوف زدہ کرنے کے لیے ان کی املاک کو مسمار کررہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین