اسرائیلی فوج کے ایک سینیئرعہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]دن رات اپنی عسکری قوت کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ تنظیم کے عسکری ونگ نے غزہ کی پٹی میں سرنگیں کھود رکھیں ہیں اور راکٹ سسٹم کو بھی غیرمعمولی پیمانے پر جدت دی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیلی فوج کے کرنل عاموس ھکوھین نے فوجی ریڈیو پر نشر ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کے علی الرغم حماس اپنے عسکری ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں غزہ کی پٹی کےباہر سے اسلحہ اور بارود اوردیگرسامان اسمگل کیا جا رہا ہے۔
صہیونی فوجی عہدیدارنے کہا کہ ہماری آرمی حماس کی بیرون ملک سے اسلحہ کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے لیکن غزہ کی پٹی اور فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں کھودی گئی سرنگیں سخت خطرناک ہیں۔ انہی سرنگوں کے راستے غزہ کی پٹی کواسلحہ اور دفاعی سامان تیار کرنے والے آلات فراہم کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے ایک سال قبل نومبر میں غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ جنگ کے تناظر میں کہا کہ فوج فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے دریش چیلنجز سے پوری طرح باخبر ہے۔ مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان عارضی فائر بندی کے باوجود خطرات میں کمی نہیں آئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین