(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سربراہ اسمعاعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ہم اپنے مقدسات کے دفاع اور وطن کی آزادی کے لیےبارود اور آتشیں اسلحہ کا بھی استعمال کرنا جانتے ہیں۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے انکشاف کیا ہے کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں جس روز اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کےالحاق کا اعلان کیا اسی روز حماس نے صہیونی دشمن کو یہ پیغام دینے کے لیے کہ ہم دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ایک جدید ترین میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غرب اردن کا الحاق امارات کے اسرائیل سے معاہدے کے ذریعے نہیں روکا گیا بلکہ فلسطینی قوم کی مزاحمت نے اسرائیل کو مجبور کیا ہے، ہم غرب اردن پر صیہونی تسلط کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتے اور نا ہی اس کو نظرانداز کرسکتے ہیں الحاق کے نام نہاداسرائیلی اعلان کے جواب میں صرف سیمینار نہیں کررہےہم اپنے مقدسات کے دفاع اور وطن کی آزادی کے لیےبارود اور آتشیں اسلحہ کا بھی استعمال کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہ ہم نے صہیونی دشمن کویہ پیغام دیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں دشمن کے خلاف ہرمحاذ پر لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور مزاحمت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم کا قیام ناقابل معافی جرم ہے۔