(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اور مصرکی حکومت نے سرد مہری کا شکار دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے دو طرفہ رابطے بحال کیے ہیں۔ حماس کی قیادت کا کہنا ہے کہ جماعت کےقاہرہ کے ساتھ روابط میں غیرمعمولی بہتری آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اسامہ حمدان نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ حماس اور قاہرہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور روابط میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں فریقین مزید بہتر تعلقات کی طرف مرحلہ وار آگے بڑھ رہےہیں۔اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس ہراس ملک کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم رکھنے کی خواہاں ہے جو مسئلہ فلسطین کی حمایت پریقین رکھتا ہو اور فلسطینی قوم کی خدمت کرنے میں پیش پیش رہا ہو۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اور مصر ی حکومت کے درمیان تعلقات میں بہتری کے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے حل میں مدد ملے گی اور غزہ میں انسانی صورت حال بہتر ہوگی۔
خیال رہے کہ مصر میں سنہ 2013 ء کو اخوان المسلمون کے منتخب صدر محمد مرسی کا الٹنے کے بعد ملک میں برسراقتدار آنے فوجی حکومت اور غزہ کی پٹی میں حکمران حماس کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ اخوان صدر محمد مرسی کے دور میں مصر اور غزہ کے درمیان رفح گذرگاہ مسلسل کھلی رہے تاہم قاہرہ میں فوجی حکومت کے آنے کے بعد رفح گذرگاہ بند کردی گئی تھی۔