فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے مرکزی رہ نما اور جماعت کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا کہ ان کی جماعت اردن کے مفادات کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ حماس اردن کے سیاسی، سیکیورٹی اور اقتصادی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی اور اگر جماعت کا بیرون ملک دفتر عمان منتقل کر دیا گیا تو حماس اردن کی سلامتی کو یقینی بناتے ہوئے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
اردن کےاخبار "الغد” کو انٹرویو میں حماس کے رہ نما نے کہا کہ حماس بنیادی طور پر ایک مزاحمتی تنظیم ہے، لیکن فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ہم سیاسی اور مزاحمتی تمام میدانوں میں ایک ساتھ کام کر رہے ہیں۔ حماس اردن میں رہ کر عمان کے مفادات کو نقصان پہنچائے بغیر اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک سوال کےجواب میں ڈاکٹر بردویل نے کہا کہ حماس کی قیادت کو بیرون ملک کوئی پناہ گاہ نہیں چاہیے۔ وہ تو دنیا کے کسی بھی ملک کی جانب سے مل سکتی ہے۔ لیکن حماس فلسطینیوں کےحقوق کا مقدمہ لڑنا چاہتی ہے اور اردن میں رہ کرحماس فلسطینیوں کے حقوق کی جنگ احسن طریقے سے لڑ سکتی ہے۔
حماس رہ نمانے کہا کہ فلسطین اور اردن نہ صرف پڑوسی ملک ہیں بلکہ دونوں کے مفادات بھی یکساں ہیں۔ اردن فلسطینیوں کے غصب شدہ حقوق کی بحالی مظلوم فلسطینی قوم کی ہرممکن مدد کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی عمان سے اس تعاون کے تسلسل کی توقع کی جائے گی۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں فلسطینی لیڈر کا کہنا تھا کہ حماس اور اردن کو دور رکھنے بعضب یرونی سازشی ہاتھ کارفرما ہیں۔ حماس کے دورہ اردن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکا اور بعض دیگر خالد مشعل کے دورہ اردن کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔