اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ حماس کا وفد مغربی کنارے میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ قاہرہ میں اٹھائے گا-
انہوں نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اس وفد میں ان کے علاوہ خلیل الحیا اور نزار شامل ہوں گے اور وہ فتح کے وفد سے تفصیلی ملاقات کریں گے- عزت الرشق نے وضاحت کی کہ ان مذاکرات میں سرفہرست مسئلہ مغربی کنارے سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا ہوگا اور ہر وفد اپنی قیادت کو قیدیوں کی رہائی کے مسئلے سے آگاہ کرے گا- حماس کے رہنما نے کہا کہ فتح کے زیر کنٹرول سیکورٹی فورس کی جانب سے گرفتاری کی مہم میں تیزی کی وجہ سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو پاتے اگرچہ مصری سیکورٹی وفد کی فتح اور حماس کے رہنماؤں سے دمشق غزہ اور رام اللہ میں کئی بار ملاقاتیں ہو چکی ہیں- انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ساتویں دور کا آغاز 25 جولائی کو ہوگا- انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں شریک جماعتوں کا مؤقف ہے کہ کسی بھی اتفاق رائے تک پہنچنے سے پہلے قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ حل کرلیا جائے- اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل رضوان نے العالم ٹی وی نیٹ ورک پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مذاکرات کے تنیجہ خیز ہونے میں یہی چیز رکاوٹ بنی ہوئی ہے کہ قیدی رہا نہیں ہو پاتے- انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ مذاکرات کے آئندہ دور کے کامیابی سے ہمکنار ہونے کے امکانات کم ہیں کیونکہ فلسطینی اتھارٹی اور فتح یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے ہیں اور وہ ’’عالمی برادری کے سامنے ان کے بارے میں جوابدہ ہیں- اسماعیل رضوان نے بتایا کہ مصری حکومت نے مذاکرات کے ساتویں دور کا انعقاد اس لیے کیا ہے کیونکہ مذاکرات کے چھٹے دور میں فتح نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سامنے آنے والی تجاویز کو رد کردیا تھا-