القسام (روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) بریگیڈز کے عسکری ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ غزہ میں مزاحمت نے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنایا، باوجود اس کے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے بار بار معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ مزاحمت نے اسرائیلی قیدیوں کو مکمل صحت مند حالت میں رہا کیا، اور خبردار کیا کہ مزاحمت کے پاس مزید آپشنز موجود ہیں، اور فلسطینی عوام کی مشکلات ختم کرنے کی خواہش کا یہ مطلب نہیں کہ وہ صیہونی فوج کو نقصان پہنچانے کے لیے تیار نہیں۔
صیہونی قیادت کے عزائم اور عالمی حمایت کی تلاش
ابو عبیدہ نے نشاندہی کی کہ صیہونی حکومت معاہدے سے پیچھے ہٹنے اور امریکہ کی حمایت حاصل کر کے فلسطینی عوام پر جارحیت جاری رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، دنیا نے دیکھا کہ قابض فوج نے ہمارے قیدیوں کے ساتھ کس طرح وحشیانہ سلوک کیا، اور وہ اب بھی سنگین مظالم کی گواہیاں دے رہے ہیں۔
جنگ کی دھمکیاں کارگر نہیں ہوں گی
ابو عبیدہ نے واضح کیا کہ جنگ اور جارحیت کے ذریعے جو کچھ صیہونی حکومت حاصل نہیں کر سکی، وہ دھمکیوں اور چالاکیوں سے بھی حاصل نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل دوبارہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو اس کی باقی ماندہ نام نہاد عسکری ساکھ بھی ختم کر دی جائے گی۔
مکمل تیاری اور انتباہ
ابو عبیدہ کے مطابق، مزاحمتی قوتیں ہر ممکنہ صورت حال کے لیے مکمل تیار ہیں اور ان کے پاس ایسی صلاحیتیں ہیں جو دشمن کے لیے بھاری نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔
انہوں نے صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے پاس زندہ قیدیوں کے ثبوت موجود ہیں، لیکن اگر اسرائیل نے جارحیت بڑھائی تو ان میں سے کچھ قیدی ہلاک ہو سکتے ہیں۔
حوثیوں اور مسلم امہ کے نام پیغام
ابو عبیدہ نے یمن میں انصار اللہ (حوثی تحریک) کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے جس حمایت اور تیاری کا اعلان کیا ہے، وہ فلسطینی عوام کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے عالمِ اسلام سے خطاب میں کہا کہ دو ارب سے زائد مسلمان دیکھ رہے ہیں کہ ان کے بھائی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، اور اسلامی امت کبھی بھی حقیقی عزت و وقار حاصل نہیں کر سکتی جب تک کہ مقدس سرزمین کو قابضین کے ناپاک وجود سے پاک نہ کر دیا جائے۔
عالمی برادری کے لیے پیغام
ابو عبیدہ نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں امن و استحکام کا سب سے مختصر راستہ یہی ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو لگام دی جائے اور اسے اپنے معاہدوں پر عمل کرنے پر مجبور کیا جائے۔