مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دوحہ میں حماس کےسیاسی شعبے کے رکن سامی خاطر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی جماعت جان کیری کے امن فارمولے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بالادستی کو تسلیم کرنے کے کسی بھی امن فارمولے کو فلسطینی عوام قبول نہیں کریں گے۔
ان کے مطابق حماس عالمی برادری کے سامنے یہ واضح کر چکی ہے کہ فلسطینی عوام امریکا اور اسرائیل کی منشاء کے تحت کسی بھی حل کو قبول نہیں کریں گے کیونکہ امریکیوں اور اسرائیلیوں کا وضع کردہ کوئی بھی فارمولہ کسی صورت میں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کا ضامن نہیں ہوسکتا ہے۔ امریکی اور صہیونی مل کراسرائیل کو ایک یہودی ریاست تسلیم کرانے کے لیے فلسطینیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ امریکی امن فارمولے میں بیت المقدس اسرائیل کو دینے کی بات کی جا رہی ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی روکنے کی سازش کی جا رہی ہے اور جس فلسطینی ریاست کا تذکرہ کیا جا رہا ہے اس کے چاروں اطراف میں اسرائیل کا فوجی حصار قائم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ فلسطینی عوام ایسے کسی بھی امن فارمولے کو قبول نہیں کرسکتے۔ حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبے کےسربراہ خالد مشعل نے دوحہ میں الفتح کی قیادت سے ملاقات میں اپنا موقف واضح کردیا ہے۔