فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مفاہمت کے لیے امن فارمولہ مسترد کردیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ اسرائیل کی منشاء کے تحت
فلسطینیوں کو ان کے تمام بنیادی اصولوں اور دیرینہ حقوق سےمحروم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے ترجمان محمد الھندی نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جان کیری کا امن منصوبہ نافذ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں فلسطینیوں کے تمام دیرینہ مطالبات اور حقوق ساقط ہو جائیں گے، کیونکہ اس فارمولے میں بیت المقدس اور فلسطینی پناہ گزینوں جیسے بنیادی مطالبات کے بارے میں وہی موقف اختیار کیا گیا ہے جو اسرائیل کا ہے۔ یعنی بیت المقدس پرصہیونی فوج کا قبضہ برقرار رہے گا اور لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے بجائے انہیں دوسرے عرب ملکوں میں شہریت دی جائے گی۔
محمد الھندی کا کہنا تھا کہ امن معاہدے کی آڑمیں فلسطینیوں کے حقوق کی سودے بازی کی سازش کی جا رہی ہے۔ فلسطینی عوام صہیونی امریکی گٹھ جوڑ کو سمجھیں اور اپنے خلاف ہونے والی سازش ناکام بنانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں۔
ایک سوال کے جواب میں اسلامی جہاد کے رہنما نے کہا کہ بعض عرب ممالک کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی پر امریکی امن فارمولہ قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ہم خبردار کرتے ہیں کہ اگر کسی بیرونی دباؤ یا بلیک میلنگ کے ذریعے فلسطینیوں کے حقوق کی سودے بازی کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گےجن کی تمام تر ذمہ داری رام اللہ اتھارٹی پر عائد ہوگی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین