غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے واضح کیا ہے کہ تحریک فتح کی جانب سے فلسطین میں قومی مصالحت کے بارے میں بیان بازی ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ تحریک فتح نے حکومت کی تشکیل کے دوران فلسطینی مصالحتی اور مفاہمتی کوششوں کو دیوار پر دے مارا اور غزہ کی پٹی پر اقتصادی پابندی عائد کر کے عملا قومی مصالحت سے انحراف کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا کہ مصالحت کے بارے میں تحریک فتح کی جانب سےجس مؤقف کی ترویج کی جا رہی ہے وہ زمینی حقائق اور تحریک فتح کی عملی مؤقف کے خلاف ہے۔ اس طرح کی بیان بازی صرف میڈیا پروپیگنڈہ ہے جس کا عملی میدان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک فتح اور صدر محمود عباس فلسطینی قومی قوتوں کو نظرانداز کر کے آمریت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ کے دو ملین لوگوں کے خلاف انتقامی حربے استعمال کرنا شروع کر رکھے ہیں اور ان کی انتقامی روش کے باعث فلسطین میں حالات مزید خراب اور ابتر ہو رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان نے تحریک فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں تمام قوتوں کے ساتھ مصالحت اور مفاہمت کے لیے سنہ 2011ء کے قاہرہ اور 2017ء کے بیروت معاہدوں کی شرائط پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور غزہ کے عوام پر مسلط کی پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک فتح فلسطینی جماعتوں کے درمیان مصالحت کے لیے سنجیدہ نہیں۔