رپورٹ کے مطابق ابو مرزوق نے کہا کہ جو ملک اور قوتیں فلسطینی تحریک انتفاضہ کو ختم کرنے کی سازشیں کررہی ہیں وہ آج تک کامیاب کیوں نہیں ہوسکی ہیں۔ اگر ان میں اتنی جرات تھی تو وہ تحریک انتفاضہ کو بند کرکے دکھا دیتے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سمیت کئی دوسرےملکوں نے بھی فلسطینی تحریک انتفاضہ کی شمع بجھانے کی کوشش کی مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اور نہ وہ کبھی کامیاب ہوسکتے ہیں۔ تحریک انتفاضہ جاری ہے اور اپنے مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔
ڈاکٹر مرزوق نے کہا کہ فلسطینی قوم کو فتح کی طرف بلاؤ، پوری قوم کو بلاؤ کہ تحریک انتفاضہ اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو رہی ہے۔ پوری فلسطینی اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے حصے کا کردار ادا کرے۔
فلسطینی اتھارٹی کے طرز عمل اور اسرائیل سے مذاکرات کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ فلسطین کے تنازع کے سیاسی حل کا وقت گذرچکا ہے۔ ایک غاصب اور قابض دشمن کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے جاسکتے۔ اسے اپنے وطن سے زبردست تحریک چلاکر نکالنا ہوگا۔ ہم اپنے حقوق خود حاصل کریں گے۔ مذاکرات کے ڈھونگ سے فلسطینیوں کے سلب کیے گئے حقوق انہیں مہیا نہیں کیے جا سکتے۔ مذاکرات کے ڈرامے کا وقت اب ختم ہوچکا ہے۔ مذکراتی ڈرامہ نہ تو کامیاب ہوا ہے اور نہ ہی کامیاب ہوسکتا ہے۔