(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا غیر وابستہ ممالک کی تحریک سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم اور جنگی جرائم کا نوٹس لیتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
حماس کے سیاسی شعبے کے رُکن عزت الرشق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے والی غیرجانبدارتحریک ‘ non-aligned Movement’ کے 18 ویں سربراہ اجلاس سے قبل ترکی کے ایک خبررساں ادارے کو اپنے بیان میں غیرجانبدارتحریک سے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جرائم کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط موقف اور فوری اقدام اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عزت الرشق نے استعمار کے خلاف مزاحمت، اسرائیلی قبضے کے خاتمے،فلسطین کی آزادی اور خود ارادیت کے حصول کے لیے جدو جہد جاری رکھنے، فلسطینی قوم کے حقوق کا دفاع کرنےکے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اُنہوں نے غیرجانبدار تحریک سربراہی اجلاس جو اس ماہ کے 25 اور 26 کو آذر بائیجان کی میزبانی ہو رہا ہے سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم کے حقوق کے لیے کھل کرآواز بلند کریں۔الرشق نے غیر جانب دار تحریک پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر فلسطینی قوم کے حقوق اور فلسطینی کاز کے لیے ہونے والی جدو جہد کی حمایت کرے۔
واضح رہے کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کا مقصد ایسے ممالک کا ایک فورم بنانا تھا جو کسی سپرپاور کے ساتھ منسلک نہ ہوں۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے سے پہلے کچھ ممالک امریکا کے اتحادی تھے تو کچھ روس کے، اس تحریک کا مقصد خود کو دونوں غیر جانب دار رکھنا تھا۔
اس تحریک کا قیام 1961 میں بلغراد میں عمل میں آیا۔2012 میں اس تحریک کے 120 ممالک رکن ممالک تھے جبکہ 17 ممالک مبصر کے طور پر اپنے ملکوں کی نمائندگی کر تے ہیں اس کانفرنس کو منعقد کرنے کی تجویز 1954ءمیں پانچ ایشیائی ممالک برما‘ سیلون‘ ہندوستان اور انڈونیشیا کے وزرائے اعظم کی کولمبو کانفرنس میں پیش کی گئی جسے تمام سربراہان ممالک نے قبول کر لیا اور انڈونیشیا کو افرو ایشیائی ممالک کے اتحاد کےلئے منعقد کی جانے والی کانفرنس کی میزبانی کا شرف بخشا گیا۔