مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ حماس صرف کسی ایک ملک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی خواہاں نہیں بلکہ ایران اور عرب ممالک کے ساتھ یکساں تعلقات استوار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری کی صف میں شامل ہر اس ملک سے دوستانہ اور بردارانہ تعلقات خلوص نیت کے ساتھ قائم کرنا چاہتے ہیں جو فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرتا ہو۔ ایران نے ماضی میں ہمیشہ فلسطینیوں کے آئینی اور مسلمہ حقوق کی حمایت کی۔ فلسطینیوں کو تنہا نہ چھوڑںے والوں کو حماس کبھی دور نہیں ہونے دے گی۔
اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ بعض حلقے حماس اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کو منفی انداز میں پیش کر رہے ہیں لیکن ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گے۔ حماس ایران کے ساتھ تعلقات استوار کرکے رہے گی۔
انہوں نے مصری میڈیا کی جانب سے حماس پرالزام تراشی کی شدید مذمت کی اور مصری قیادت پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت پرمبنی خارجہ پالیسی کو مخصوص عزائم رکھنے والے ذرائع ابلاغ کے پروپیگنڈے کی نذر نہ ہونے دے۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کسی پڑوسی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کر رہی ہے۔ حماس مصر کے مفادات کی نگہبان اور محافظ ہے۔ ہماری جنگ صرف صہیونی دشمن کے خلاف ہے۔ بدقسمتی سے مصر کے ذرائع ابلاغ حماس پر بلا جواز الزام تراشی کرکے حماس اور قاہرہ کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین