مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے یہ بیان دسمبر 2008 ء میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ اور اس کے جواب میں فلسطینی مجاھدین کے ’’معرکہ فرقان‘‘ کی برسی کے موقع پر خصوصی پیغام میں جاری کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے سنہ 2008 ء، سنہ 2012 ء اور اب رواں سال جولائی اور اگست کے دوران فلسطینی تحریک مزاحمت کو کچلنے کے لیے اپنے مادی وسائل کا بے دریغ استعمال کرکے دیکھ لیا۔ صہیونی دشمن کو اب بہ خوبی اندازہ ہوچکا ہوگا کہ وہ وحشیانہ طاقت کے استعمال سے نہتے فلسطینیوں کو شہید اور زخمی تو کرسکتا ہے مگر وہ فلسطینی قوم کو آزادی کے لیے جاری مسلح جدو جہد ترک کرنے پر مجبور نہیں کرسکتا ہے۔ حماس اور فلسطینی مجاھدین نے دشمن کو ہرمحاذ پر شکست فاش سے دوچار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی رعونت اور وحشت کے باوجود فلسطینی قوم کی مزاحمت مزید تیز ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی قربانیوں کے نتیجے میں غزہ سے صہیونی دشمن کو بھاگنا پڑا۔ ہماری مسلح جدو جہد اس وقت تک جاری رہے گی جب پورے فلسطین سے دشمن کو نکال باہر کیا جائے گا۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف فلسطینی قوم کی مسلح مزاحمت میں ہر ممکن جدت لائے جائے گی اور مزاحمت کے میدان میں جدید وسائل کا بھرپور استعمال کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ عالمی اوباشوں اور بدمعاشوں کی معاونت سے فلسطینی قوم کو دیوار سے لگانے اور اسے آزادی کے حق سے محروم کرنے کی تمام عالمی سازشیں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔ صہیونی دشمن روبہ زوال اور ہر روز کمزور تر ہو رہا ہے جبکہ فلسطینی قوم اور مسلح مزاحمت تیزی کے ساتھ پھل پھول رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین