مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان کے صیدا شہرمیں حماس کے مندوب ایمن شناعہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت نے دشمن کو ہرمحاذ پر ناقابل یقین اور حیران کن جواب دیا ہے۔ یہ مزاحمت ہی کی کارروائیوں کا ثمر ہے کہ آج فلسطینی قوم آزادی کی منزل کےقریب ترک پہنچ رہی ہے۔ یہ سب اللہ کے فضل وکرم اور فلسطینی قوم کی مزاحمتی جدو جہد کا نتیجہ ہے۔
حماس رہ نما نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی پٹی کے لاکھوں محصورین کے ساتھ برتے جانے والے امتیازی سلوک کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کیا ایک ایسے شہر جس کا دشمن نے محاصرہ کررکھا ہے کے باشندوں کو مزید بھوک میں مبتلا کرنا اور وہاں کے باشندوں کو علاج کی سہولت سے محروم کرتےہوئے تنخواہیں تک روک لینا بدترین قوم دشمنی نہیں ہے۔
ایمن شناعہ کا کہنا تھا کہ حماس نے قومی مفاہمت کے لیے آخری حد تک لچک دکھائی۔ یہاں تک کہ صدر محمود عباس کی جماعت "فتح” کو یہ اختیار دیا کہ وہ غزہ کی پٹی اور گذرگاہوں کا انتظام بھی اپنے پاس رکھے لیکن غزہ کی پٹی کے عوام کو معاشی بحران سے نکالے مگر قومی حکومت اور فتح دونوں غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
