جمعرات کے روز ابو زھری کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے لیے جاری بیان میں کہا گیا حماس بھی بلدیاتی انتخابات کی خواہش مند ہے مگر ساتھ ہی عبوری قیادت کے چناؤ، تنظیم آزادی فلسطین کے انتخابات اور فلسطینی قومی حکومت کے قیام جیسے بنیادی اور مرکزی مسائل کا حل بھی چاہتی ہے۔
حماس کے رہنما نے بتایا کہ عملی طور پر مغربی کنارے میں حماس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہنے اور یہاں پر حماس کو فعال ہونے کی اجازت دیے بغیر انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ الیکشن کے شفاف ہونے کے لیے مغربی کنارے میں حماس کو کام کی اجازت دینا ہوگی۔ لہذا فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کو حماس کے کارکنوں اور حامیوں کی گرفتاریوں سے روکے بغیر اور فتح کی جانب سے مفاہمت کی تمام شقوں پر عمل درآمد کے بغیر ہونے والے انتخابات بے سود ثابت ہونگے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین