فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے صدر محمود عباس کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی فلسطینی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کرنے والے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ موجوہ حالات میں فلسطین میں انتخابات کی باتیں دشمن کی قید میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کےمسائل سے توجہ ہٹانے کی سازش ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے غزہ کی پٹی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے پہلے ہی مغربی کنارے میں حماس کے تمام ضلعی عہدیداروں کو برطرف کرکے اپنی من پسند کے افراد کو لگایا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کا مقصد مغربی کنارے میں حماس کو سیاسی طورپر کمزور کرنا ہے۔
سوال کے جواب میں فوزی برھوم نے کہا کہ موجودہ حالات میں فلسطینی انتظامیہ کو اپنی تمام ترتوانائیاں فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی فلاح کے لیے صرف کرنی چاہئیں۔ پوری دنیا فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے مسئلے کو حالیہ ایام کا فلسطین کا سنگین ترین مسئلہ قرار دیتی ہے جبکہ صدر عباس اور ان کی انتظامیہ کو بلدیاتی انتخابات کرانے کی فکر دامن گیر ہوچکی ہے۔ حماس کےترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں فلسطین میں حماس بلدیاتی انتخابات کو قبول نہیں کرے گی۔ کیونکہ فلسطینی اسیران کے مسئلے سے توجہ ہٹا کرنام نہاد انتخابات پرتوجہ مرکوز کرنا قوم کی خدمت نہیں ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین