امریکہ و ثالث ممالک قابض اسرائیل کو غزہ معاہدے کا پابند بنائیں، حماس
انتظامیہ اور بین الاقوامی ثالث ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دبائو ڈالیں تاکہ وہ غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر اپنے وعدوں کو پورا کرے
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے امریکہ کی انتظامیہ اور بین الاقوامی ثالث ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دبائو ڈالیں تاکہ وہ غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر اپنے وعدوں کو پورا کرے
قابض اسرائیل اپنی ذمہ داریوں سے بچنے کے لیے ٹال مٹول اور فریب کی پالیسی پر گامزن ہے۔
اسماعیل رضوان نے بیان میں کہا کہ حماس اس معاہدے کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے مگر قابض اسرائیل نے معاہدے کے انسانی پہلو پر عمل نہیں کیا۔
ان کے مطابق غزہ میں جو معمولی مقدار میں امدادی سامان داخل ہوا ہے وہ تباہی کی شدت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی دس ہزار سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے لاپتہ ہیں جبکہ دفاعِ مدنی کے پاس انہیں نکالنے کے لیے بنیادی آلات کی بھی شدید کمی ہے۔
رضوان نے کہا کہ قابض اسرائیل ان امدادی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے حالانکہ جنگ کے آغاز میں اپنے قیدیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار خود وہی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ قابض دشمن ہم پر الزامات لگا رہا ہے جبکہ وہ خود ملبے تلے دبے فلسطینیوں کو بچانے کے لیے ضروری آلات کی ترسیل روک رہا ہے۔
حماس رہنما نے واضح کیا کہ مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قابض اسرائیل خود ہے اور یہ حقیقت واشنگٹن اچھی طرح جانتا ہے۔
انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری قبول کرے اور غاصب تل ابیب پر عملی دبا ڈالے تاکہ وہ معاہدے کی شرائط پر عمل کرے۔