اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کا مقابلہ ہم نے مقامی طور پر تیار اسلحے سے کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بریگیڈ کے پاس اسرائیل کے لئے پریشان کن وسائل موجود ہیں جو اس کے مقاصد کو ناکام بنانے کے لئے کافی ہیں۔ترک خبر رساں ادارے اناطولیہ سے بات کرتے ہوئے ابو عبیدہ نے دعوی کیا کہ القسام بریگیڈ جب تک ارض فلسطین کا ایک انچ بھی اسرائیلی قبضے میں اس وقت تک ہم چوبیس گھنٹے لڑنے کی اسطاعت رکھتے ہیں۔ ‘ہمارے مجاہدین نے حالیہ جنگ میں اگرچہ مقامی ساختہ اسلحہ استعمال کیا تاہم تنظیم فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی تسلط کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جامع عسکری حکمت عملی رکھتی ہے۔ ہم بیان بازی نہیں کرتے بلکہ مستقبل کے منصوبوں پرعمل کر رہے ہیں۔’ ابوعبیدہ نے بتایا کہ فلسطینی مزاحمت کی تاریخ میں القسام کے جنگجوؤں نے حالیہ لڑائی کے دوران پہلی مرتبہ اسرائیلی فضائی طاقت پر ضرب لگائی جس میں اسے ایک لڑاکا جہاز مارگرانے میں کامیابی ہوئی، اگرچہ صہیونی فوج اپنے تمام نقصانات کا اعلان نہیں کرتا۔القسام بریگیڈ کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں شہروں تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس ہم نے بڑی سوچ بچار کے بعد نشانہ بنایا اور ان پر حملہ نے اسرائیل کے پیروں تلے زمین نکال دی اور وہ مزاحمت کاروں سے ایسی توقع نہیں رکھتا۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ پر حالیہ جنگ کے دوران ہم نے میدان جنگ سے ملنے والی درست معلومات کو استعمال کیا جو صہیونی فوج کے خلاف ہماری نفسیاتی جنگ کا حصہ تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین