مصر کے ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری بازوعزالدین شہید بریگیڈ نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کے تحت یرغمالی صہیونی فوجی گیلاد شالیت کو قاہرہ کے حوالے کر دیا ہے تاہم مصر گیلاد شالیت کو اس وقت اسرائیل کے سپرد کرے گا جب معاہدے کے تحت اسرائیل ایک ہزار ستائیس فلسطینی اسیران کو رہا کر دے گا۔
ذرائع کےمطابق گیلاد شالیت کی مصر حوالگی نہایت رازداری اور خفیہ طریقے سےعمل میں لائی گئی ہے۔
دوسری جانب حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یرغمالی فوجی گیلاد شالیت کو قاہرہ حکام کے حوالے کیے جانے کے بعد اسرائیلی فوج کے ایک سینیئرعہدیدارنے گیلاد سے ملاقات بھی کی ہے۔ کسی اسرائیلی فوجی عہدیدار کی مصر میں گیلاد شالیت کی حوالگی کے موقع پر موجودگی کے بارے میں فرانسیسی خبررساں ایجنسی "اے ایف پی” نے بھی تصدیق کی ہے۔ اے ایف پی کےمطابق اسرائیلی انٹیلی جنس کے عہدیداروں نے وہ منظر بھی دیکھا ہے جب حماس کے ملٹری ونگ نے گیلاد شالیت کوغزہ کی سرحد عبور کراتے ہوئے مصر کے حوالے کیا ہے۔
ادھر دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے ایک ہزار ستائیس فلسطینی اسیران اور اسیرات کی رہائی کے مختلف مراحل کا آغاز ہو گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق صحرائے نقب کی ایک جیل سے رہائی والےفلسطینیوں کا ایک قافلہ مغربی کنارے کی جانب سے روانہ کیا گیا ہے۔ اس قافلے میں چھیانوے فلسطینی شامل ہیں۔