مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے راس العامود کے مقام سے تعلق رکھنے والے فلسطینی فدائی حملہ آور شہید محمد محمود السلائمہ نے ایک بار پھر صہیونی انٹیلی جنشیا کو چیلنج کرتے ہوئے اسے ناکام ثابت کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی خفیہ اداروں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر گاڑیاں چڑھانے کے عمل کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کردی ہے۔ فلسطینی نوجوان نے صہیونی خفیہ اداروں کے اس دعوے کو اپنے پائوں تلے روند ڈالا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے یہودیوں کے ایک بڑے مذہبی تہوار’’عید پوریم‘‘ کے موقع پر ایک اہم مقام پر یہودی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اب بھی دشمن کو اس کے قلب میں نشانہ بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ جب اور جہاں چاہیں اسرائیل کے خصوصی مواقع پر فدائی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کے روز بیت المقدس میں ایک فلسطینی نوجوان ڈرائیور نے اپنی کار یہودی خاتون پولیس اہلکاروں پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں کم سےکم چار خواتین پولیس اہلکار اور تین دوسرے یہودی زخمی ہوگئے تھے۔ کار سوار فلسطینی کو اسی وقت صہیونی پولیس نے گولیوں سے بھون ڈالا تھا۔ جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جام شہادت نوش کرگیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین