(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس کے جنوبی شہر الخلیل میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے بڑے پیمانے پر گرفتاری کی مہم شروع کی، جس کے دوران سیکڑوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا، ان میں بڑے پیمانے پر حالیہ رہائی پانے والے سابق سابق اسیران بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق،حراست میں لیے جانے والوں میں سیاسی شخصیات اور سابق اسیران عبدالہادی ابو خلف، جواد الجباری، بلال ابو ارمیلا، دار ابو منشر، علی دوفاش، فتحی الجولانی، ایمن الجنیدی، قدر غیث، عبدالعظیم النطش، اور علاء الجباری شامل ہیں۔
نابلس میں قابض فوج اور آبادکاروں کی یلغار، خاتون زخمی
دوسری جانب، نابلس کے مشرق میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مقبرے پر غاصب فوج اور صیہونی آبادکاروں کے دھاوے کے نتیجے میں علاقہ شدید کشیدگی کا شکار ہو گیا۔ مقامی شہریوں کو آنسو گیس کے استعمال سے دم گھٹنے کی شکایات ہوئیں، جبکہ صوتی بم کے حملے میں ایک فلسطینی خاتون زخمی ہو گئی۔
نابلس میں ہلال احمر کے ایمرجنسی اور ایمبولینس سینٹر کے ڈائریکٹر، امید احمد نے بتایا کہ ایمبولینس عملے نے ایک 45 سالہ زخمی خاتون کو طبی امداد فراہم کی، جس کے پاؤں میں صوتی بم کا ٹکڑا لگا تھا۔ مزید برآں، مقبرے کے احاطے میں قابض فورسز کے حملے کے دوران دم گھٹنے کے تین واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
فلسطینی علاقوں میں قابض فوج کی مسلسل کارروائیوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، جبکہ انسانی حقوق کے اداروں نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔