مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ نے خود ہی اب تسلیم کرلیا ہے کہ صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ میں بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اس کے بعد اب اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان جنگی جرائم کی سزا دینے کے لیے صہیونی حکومت اور فوج کے عہدیداروں کو بین الاقوامی فوج داری عدالت میں لے جائے اور ان کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات قائم کیے جائیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے علاوہ بھی ہمارے پاس اسرائیل کے جنگی جرائم سے متعلق ناقابل تردید شواہد موجود ہیں تاہم اب چونکہ اقوام متحدہ بھی یہ بات تسلیم کررہی ہے تو اس کے بعد فلسطینی اتھارٹ کے پاس اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بہترین موقع ہے۔ فلسطینی اتھارٹی اس موقع سےفائدہ اٹھائے اورجلد از جلد اسرائیل کے خلاف جرائم کی تحقیقات کرنے والی عدالت میں مقدمات قائم کرے۔
حماس نے اقوام متحدہ کے زیرانتظام اسکولوں میں اسلحہ کی موجودگی سے متعلق افواہوں پر لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اقوام متحدہ کے زیرانتظام چلنے والے اسکولوں میں اسلحہ بھی رکھا گیا تھا۔ اگر اسلحہ رکھا گیا تھا تو یہ کس نے وہاں پہنچایا اس کی تحقیقات بھی خود اقوام متحدہ ہی کو کرنا چاہیے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین