غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ جماعت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی مزاحمت کی مذمت کے لیے مجوزہ امریکی قرارداد ناکام بنانے کے لیے عالمی برادری سے رابطے شروع کیے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری احمد ابو الغیط اور دیگر عرب اور مسلمان رہنماؤں کو ٹیلیفون کر کے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی مزاحمت کی مذمت میں امریکی قرارداد کو ناکام بنانے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ نے عرب اور مسلمان حکمرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی مذمت میں پیش کی جانے والی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناکام بنائیں۔
حماس رہنما نے مصری انٹیلی جنس چیف سے بھی ٹیلیفون پر بات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ مصری وزارت خارجہ کو اقوام متحدہ کی قرارداد کو ناکام بنانے کے لیے متحرک کریں۔
اسماعیل ھنیہ نے قطری وزیرخارجہ سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور امریکا کی مجوزہ قرارداد کے فلسطینی قوم کے حقوق پر مرتب ہونے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطینی تحریک آزادی کے خلاف قرارداد پیش کرنا قضیہ فلسطین کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل مل کر مسئلہ فلسطین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی تحریک آزادی اور تحریک مزاحمت کے خلاف قرار داد منظور کرنا قابل مذمت ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس قرارداد میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کی شدید مذمت کی جائے گی۔