رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے یہ بیان اقوام متحدہ کے قیام کی 70 سالگرہ کی مناسبت سے جاری کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے سترہویں سالگرہ ایک ایسے وقت میں منا رہا ہے جب پچھلے سات عشروں سے ایک غاصب اور نسل پرست ریاست نے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کر رکھے ہیں۔ یہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کے قتل عام، نسل کشی انہیں ملک سے نکال باہر کرنے کے لیے طاقت کے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کررہی۔ اسے روکنا اقوام متحدہ کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
حماس نے الزام عاید کیا کہ ارض فلسطین میں ایک ناجائز صہیونی ریاست کے قیام میں اقوام متحدہ کا ہاتھ تھا۔ اقوام متحدہ نے اسرائیلی ریاست کو فوری طور پرنہ صرف تسلیم کیا بلکہ آج تک اس کے ہاتھوں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے منظم جرائم، ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے بھی صرف نظر کیا جاتا رہا ہے۔ یوں اقوام متحدہ نہ صرف اسرائیلی ریاست کے قیام کی سازش میں برابرکی قصور وار ہے بلکہ فلسطینی قوم پر ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموشی اور جانب داری کا مظاہرہ کرکے ان جرائم میں بھی ملوث ہے۔
اسرائیل نے ریاستی طاقت اور فوج کے ذریعے آج تک لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے ملک سے نکال دیا۔ ہزاروں کو ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید کردیا گیا ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی جیلوں میں ڈالے گئے۔ اسرائیل آج بھی فلسطینیوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کررہا ہے۔