فلسطینی پارلیمان کے اسپیکر اور معروف رہنما ڈاکٹر عزیزدویک کا کہنا ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں مغربی کنارے میں سیاسی اختلافات کی پاداش میں حماس حامیوں کی گرفتاریوں کے معاملے پر بڑی پیش رفت متوقع ہے۔
آزادی کمیٹی اس ضمن میں یہ معاملہ اس ہفتے کے آخر میں حل کرنے کا عندیہ دے چکی ہے۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر عزیز دویک کا کہنا تھا مصر کی نگرانی میں مفاہمتی امور طے پانے کے بعد متعدد کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جنہوں نے متعدد امور پر کام شروع کر دیا ہے۔ سیاسی گرفتاریوں، ویزوں کے اجرا اور دیگر معاملات پر پیش رفت جلد متوقع ہے۔
معروف فلسطینی رہنما نے بتایا کہ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سیاسی گرفتاریوں کے معاملے کو حل کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کاکام کافی حد تک مکمل ہو چکا ہے اور اس ہفتے کے آخر تک اس کمیٹی کی جانب سے بڑے بریک تھرو کی توقع کی جا سکتی ہے۔
مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے متعلق ڈاکٹر عزیز دویک کا کہنا تھا کہ اردن میں ہونے والے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین ہونےوالی ملاقاتوں کا سلسلہ سیاسی شراکت کے فریم ورک سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ فلسطینی مفاہمت کےلیے انتہائی نقصان دہ ہے کیونکہ مفاہمت سیاسی شراکت داری کی بنیاد پر ہو رہی ہےجبکہ یہ ملاقاتیں سیاسی شراکت داری کے اصول سے ماورا ہو رہی ہیں۔ ۔