صیہونی مظالم کے خلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بحرین کے شہر منامہ میں منعقد ہونے والی نام نہاد اقتصادی کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی حکومتوں اور اقوام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے غزہ میں ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا بحرین کے عوام خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کے عوام شاباش کے مستحق ہیں جنہوں نے اس ڈھکوسلے کو مسترد کیا جو فلسطینی عوام کے حقوق کے نام پر مچایا جا رہا تھا۔
اسماعیل ھنیہ نے مزید کہا کہ وہ قطر،مصر اور اقوام متحدہ سے اسرائیل سے وعدے پورے کروانے کا مطالبہ کرتے ہیں اسرائیل سے غزہ کے معاملے پر جو حالیہ سمجھوتہ ہوا ہے،اس پر عمل درآمد کے لیے یہ تمام فریقین اسرائیل پر زور ڈالیں اور اسرائیل کو تمام وعدوں پر عمل در آمد کے لیے مجبور کیا جائے۔
اسمائیل ھنیہ نے ان تمام فریقین جو کہ معاہدے میں شریک تھے،سے مطالبہ کیا کے اسرائیل کو اپنے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کے لیے مجبور کیا جائے جو اس نے بات چیت کے دوران غزہ کے لیے کئے تھے۔
انہوں نے نشان دہی کی کہ اسرائیل کا قطری فیول شپمنٹ کو جو کہ غزہ پاور پلانٹ کے لیے آرہی تھیں،نہ صرف کھلی جارحیت ہےبلکہ حالیہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی بھی ہے
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ صیہونی ریاست نے قطری بحری جہازوں کو اس وقت روک لیا تھا،جب وہ غزہ پاور پلانٹ کے لیے فیول لیکر آ رہے تھے۔قطر گزشتہ سال اکتوبر سے رضاکارانہ طور پر غزہ پاورپلانٹ کے لیے فیول بھیج رہا ہے،اس قطری امداد سے غزہ میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال میں قدرے فرق آیا ہے۔اس سے پہلے غزہ میں سولہ گھنٹے لوڈشیڈنگ معمول کی بات تھی۔