اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے جمعرات کی شام اسماعیل ھنیہ کی دو بہنوں صباح ھنیہ اور لیلیٰ ھنیہ کے مقدمہ کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت نمٹاتے ہوئے عدالت نے دونوں کو رفح گذرگاہ کے راستے غزہ داخل ہونے کی پاداش میں آٹھ آٹھ مہینے قید کی سزا کا حکم دیا۔
اسرائیلی عدالت کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صباح ھنیہ اور لیلیٰ ھنیہ دونوں نے غیرقانونی طور پر مصر سے رفح گذرگاہ کے راستے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا تھا۔اس لیے انہیں اس کے جرم میں 20 شیکل یعنی 5100 امریکی ڈالر کے مساوی رقم جرمانہ کی سزا بھی سنائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ اسماعیل ھنیہ کی دونوں ہمشیرائیں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے دوران اسرائیل کے قبضے میں چلے گئے شمالی فلسطین کے ایک شہر میں مقیم ہیں۔ سنہ 2012ء میں انہوں نے مصر کا سفر کیا جہاں وہ اپنے عزیزواقارب سے ملنے غزہ کی پٹی چلی گئی تھیں۔ اسرائیل نے ان کے غزہ داخلے پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔ اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی کے دورے سے واپسی کے بعد دونوں کو حراست میں لے لیا تھا۔
ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا دونوں ملزمات کو سزا ان کی موجودگی میں سنائی گئی یا انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کے اداروں کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت کے نام نہاد قوانین کے تحت شمالی فلسطین میں موجود کوئی بھی شہری اسرائیل سے اجازت لیے بغیر فلسطین کے کسی دوسرے علاقے میں سفر نہیں کرسکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین