مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ڈاکٹر منصف المرزوقی کو اسرائیلی پولیس کی تحویل سے رہائی کے بعد ٹیلیفون پران سے بات چیت کی۔ اسماعیل ھنیہ نے فریڈم فلوٹیلا 3 کے ساتھ آنے والے سابق تیونسی صدر سمیت تمام غیرملکی امدادی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ فریڈم فلوٹیلا کی انتظامیہ نے اپنا فرض احسن طریقے سے نبھایا۔ ان کی راہ میں اسرائیلی فوج نے اس وقت رکاوٹ ڈالی جب وہ غزہ کے ساحل کی طرف امدادی جہازوں کے ساتھ بڑھتے آ رہے تھے۔
ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بحریہ کی جانب سے امدادی قافلے "فریڈم فلوٹیلا” کی رہ نمائی کے لیے آنے والے سویڈن کے "میرین” کو روک کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔ اسرائیلی فوج کے اس اقدام سے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔
انہوں نے ڈاکٹر منصف المرزوقی کی "فریڈم فلوٹیلا 3 ” کے ہمراہ غزہ آنے کی کوشش کو غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے کی جانے والی مساعی کے لیے اہم سنگ میل قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور پورے فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے محصورین فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ غزہ آنے کی کوشش کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کے لیے امدادی سامان لے کرآنے والے سویڈن کے بحری جہاز "میرین” کو اسرائیلی فوجیوں نے سوموار کے روز کھلے سمندر میں روکنے کے بعد اس کا رخ جبرا اسرائیل کی اشدود بندرگاہ کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔ اشدود پہنچنے کے بعد بحری جہاز میں سوار تمام امدادی کارکنوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ان میں تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی بھی شامل تھے۔ انہیں تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا تاہم دیگر رضاکار تا حال زیر حراست ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
