مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کو اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ شلح نے حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ انہوں ںے اپنے مصری دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسلامی جہاد نے مصری حکام پر واضح کردیا ہے کہ فلسطینی قوم حماس کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔
اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے اسلامی جہاد اور حماس دونوں نے مصر کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے اور گلے شکوے دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کےسیکرٹری جنرل نے ٹیلیفون کر کے بتایا کہ ان کی جماعت کے ایک وفد نے حال ہی میں مصر کا دورہ کیا ہے جہاں مصری حکام سے ملاقاتوں میں حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کے معاملہ بھی زیربحث آیا۔ عبداللہ شلح کا کہنا تھا کہ انہوں نے مصری حکام پر واضح کیا ہے کہ اسلامی جہاد اور فلسطین کی کوئی تنظیم مصری عدالت کے فیصلے کو قبول نہیں کرگے گی۔
رمضان شلح نے کہا کہ ان کی جماعت حماس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور حماس اور مصر کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ اور عبداللہ شلح نے ٹیلیفون پر مصر اور حماس کے درمیان موجودہ محاذ آرائی اور بحران کے خاتمے سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا۔
اسلامی جہاد کے ایک دوسرے رہ نما نے بتایا کہ رمضان شلح جلد ہی فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کریں گے اور حماس اور مصر کے درمیان تازہ کشیدگی دور کرنے کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین