اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نے کہاہے کہ وہ اسرائیل کے سوا دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے تیار ہیں – انہوں نے الزام کی تردید کی کہ حماس کی قیادت جدیدیت پسند اور انتہا پسند کے درمیان تقسیم ہوچکی ہے، انہوں نے کہاکہ شوری کی کونسل موجود ہے اور فیصلہ سازی کے دیگر ادارے موجود ہیں- اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان فوزی برھوم نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ حماس میں انتہا پسند اور جدیدیت پسند موجود نہیں ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم شخصی اقتدار پر یقین نہیں رکھتے کیونکہ ہماری تحریک میں تمام فیصلے بحث مباحثے کے بعد ہوتے ہیں – فوزی برھوم، برطانوی حکومت کی خارجہ امور کمیٹی کے اس بیان پر تبصرہ کررہے تھے کہ حماس کے اندر موجود جدید یت پسند عناصر کے ساتھ رابطہ کیا جائے تاکہ چار ممالک کی کمیٹی نے جو اصول وضع کئے ہیں ان پر عمل درآمد ہوسکے-