اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مغربی کنارے میں اپنے رہنماؤں، کارکنوں اور سابق اسیران کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے اور مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے سکیورٹی تعاون کو ختم کردے۔
بدھ کی شام جاری اپنے بیان میں حماس نے گرفتار کیے گئے اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کی زندگی کی ساری ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد کی، حماس نے اسرائیل کو ان رہنماؤں پر تشدد اور دیگر ظالمانہ ہتھکنڈے آزمانے کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔
حماس نے زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے رہنماؤں اور اعلی شخصیات کی گرفتاریاں فلسطینی قوم کو ان کے مسلمہ حقوق کے حصول اور اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں۔
حماس نے رام اللہ اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون فی الفور ختم کردیں اور فلسطینی رہنماؤں اور سرگرم کارکنوں کے تحفظ میں کردار ادا کریں۔ اس موقع پر حماس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا دباؤ بڑھائیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین