مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کی جانب سے یہ بیان اس وقت جاری کیا گیا جب قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں مصر کی ثالثی کے تحت طے پائی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرقی خان یونس میں ایک چونتیس سالہ فلسطینی تیسیر یوسف السمیری کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ مجاھدین کی جوابی کارروائی میں اسرائیلی فوج کے دو اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔
القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں صہیونی حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے گریز کرے ورنہ اسے اس کی اپنی لگائی آگ میں بھسم کردیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج سرخ لائن عبور کرکے آگے سے کھیل رہی ہے۔ فلسطینی قوم کے صبر کا بار بار امتحان نہ لیا جائے ورنہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تازہ کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل ہے اور اسے اس کے نتائج بھی بھگتنا ہوں گے۔
القسام نے فلسطین کے تمام عسکری گروپوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صہیونی ریاست کی جارحیت کے خلاف متحد ہو جائیں اور دشمن کی جارحیت کا مل کر جواب دیں۔ بیان میں کہا گیا کہ صہیونی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں دراندازی، فلسطینی ماہی گیروں اور کسانوں پر فائرنگ اور شہری علاقوں پر بمباری نہ صرف جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزیاں ہیں بلکہ صہیونی ریاست کی ننگی ریاستی دہشت گردی ہے۔ فلسطینی عوام اور مزاحمتی گروپوں کو دشمن کی ان کارروائیوں کا سخت جواب دینے کا بھی حق حاصل ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین