اسرائیل کے ملٹری پراسیکیوٹر نے کل بدھ کے روز میڈیا کو ایک خبر جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس ستمبر میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے مزاحمت کاروں نے ایک ایتھوپیائی نسل کے یہودی فوجی کو یرغمال بنایا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطاب اسرائیلی ذرائع میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے ابراہام منغسٹو نامی ایک ایتھوپیائی نسل کے یہودی فوجی کو غزہ کی پٹی میں داخلے کے دوران یرغمال بنایا۔ مغوی کی عمر 24 سال ہے اور وہ حماس کے ہاں پچھلے دس ماہ سے جنگی قیدی کے طورپر رہ رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ابراہام نامی یہودی فوجی کا آبائی تعلق عسقلان شہر سے ہے۔ اسے پچھلے سال غزہ کے قریب ساحل سے یرغمال بنایا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے مغوی کے اہل خانہ کو سختی سے ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ابراہام کی گم شدگی یا اغواء کے بارے میں کسی سے کوئی بات نہ کریں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
