مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ "شائول ارون” کو یرغمال بنائے ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے۔ اگراسرائیل کے انٹیلی جنس ادارے اور جاسوس اتنے ہی متحرک اور تیزتھے تو انہیں اس کا سراغ لگا لینا چاہیے تھا۔ وہ الٹے بھی لٹک جائیں تب بھی ارون کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ القسام بریگیڈ کے مجاھدین نے صہیونی فوجی شائول ارون کو 20 جولائی 2014 ء کو علی الصباح یرغمال بنایا۔ دشمن کے فوجی کو جنگی قیدی بنائے جانے کی کارروائی میں کم سے کم 14 صہیونی فوج واصل جہنم بھی ہوئے۔ مغوی کا تعلق اسرائیل کی کمانڈو یونٹ غولانی غسان علیان سے ہے اور وہ پچھلے 365 دن سے القسام کے قبضے میں ہے۔
القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اب تک اسرائیل کے یرغمال فوجی کے بارے میں نہ تو کسی قسم کی معلومات سامنے لائی گئی ہیں اور نہ ہی کسی معاہدے کے بغیر اس کے بارے میں کچھ بتایا جائے گا۔
خیال رہے کہ پچھلے سال جولائی اور اگست کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کی گئی جنگ کے دوران کم سے کم 2300 فلسطینی شہید اور 11 ہزار سےزائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے دشمن فوج پرحملہ کرکے درجنوں فوجی ہلاک کیے اور ایک فوجی شائول ارون کو زندہ پکڑ لیا تھا جسے بعد ازاں جنگی قیدی بنایا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
