(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبررساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے رد عمل میں فلسطینیوں کے اسرائیل میں راکٹ حملے، غزہ کی جانب سے ایک ماہ میں چوتھی مرتبہ راکٹ حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ کو ایندھن کی سپلائی میں جزوی کمی کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث غزہ میں بجلی کا بدترین بحران پیدا ہوگا۔
حکومتی سرگرمی کے کوآرڈینیٹر، میجر جنرل کامل ابو روکن کے بیان کے مطابق اتوار کی شب غزہ سے اسرائیل میں داغے جانے والے چوتھے راکٹ حملے کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہونے غزہ کے پاور اسٹیشن کے لئے تیل کی درآمدات میں نصف کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پرعمل درآمد آئندہ موصول ہونے والے احکامات تک جاری رہےگا،انھوں نے بتایا کہ اس فیصلے سےغزہ کی پٹی میں بجلی کا بدترین بحران پیداہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ غزہ کی جانب سے اتوار کی شام اسرائیل میں چارراکٹ داغے گئے جس میں سے تین کو اسرائیل کے ایئرڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم نے فضاء میں تباہ کیا جبکہ ایک جنونی علاقے کے ہائی وے کے قریب گرا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ راکٹ حملوں کے بعد سے اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات غزہ کے متعدد علاقوں جن میں حماس کے ہیڈ کوارٹر بھی شامل ہے پرمتعد فضائی حملے کیئے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی حکام نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے القسام بریگیڈ کے دفترپرحملے کئے گئے تاہم حملوں میں کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی