اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نے صدر محمود عباس کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل قائم رہنے کے لیے بنا ہے، وہ اس کے زوال کے حامی نہیں ہیں۔
صدر عباس نے یہ بات انتہا پسند یہودی ربیوں کے ایک وفد سے رام اللہ میں گذشتہ منگل کو ملاقات کے دوران کہی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے رکن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محمودعباس کی جانب سے اسرائیل کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ قائم رہنے کے لیے بنا ہے ایک سنگین ‘‘قومی غلطی’’ ہے۔ صدر ابو مازن اپنا یہ بیان واپس لیں اور قوم کے جذبات کو مجروح کرنے اور دشمن ریاست کی حمایت پر معافی مانگیں۔
حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیل ایک شیطانی چال اور غاصب ریاست ہے اور اسے جلد یا بدیر ختم ہونا ہے۔ لیکن انہیں صدر عباس کے ان ریمارکس پر افسوس ہے جن میں انہوں نے صہیونی دشمن اور فلسطینیوں کی قاتل غیر قانونی ریاست کی حمایت کی ہے۔ صدر میں اتنی اخلاقی جرات نہیں ہے تو وہ قوم کی نمائندگی کا دعویٰ کرنا بھی ترک کر دیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو اسرائیل کے انتہا پسند یہودی ربیوں کے ایک وفد نے رام اللہ میں صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو فلسطین کے سیاسی حلقوں میں وجہ نزاع بنی ہوئی ہے۔ صدر عباس نے نہ صرف اسرائیلی وجود کی حمایت کی بلکہ فلسطینیوں کے قتل کے فتوے صادر کرنے والے انتہا پسند یہودی مذہبی لیڈر عوفادیایوسف سے بھی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین