فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے فرانس کی دو تعمیراتی کمپنیوں پرمقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری میں اسرائیل سے تعاون کا الزام عائد کرتے ہوئے دونوں فرموں پرپابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دمشق میں حماس کے بیرون ملک دفترسے جاری ایک بیان میں فرانس کی تعمیراتی فرموں کی جانب سے بیت المقدس میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس کی دو فرمیں مشرقی اورمغربی یروشلم کی یہودی کالونیوں کو باہم مربوط کرنے کے لیے ریلوے لائنیں نصب کررہی ہیں، متنازعہ شہرمیں ریلوے لائنوں کی تنصیب نہ صرف عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ یہ مقبوضہ علاقوں میں غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں فرانس کے سرکاری موقف کی بھی خلاف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی فرموں "ویولیا” اور "السٹن” نے کئی ماہ قبل مقبوضہ بیت المقدس میں ریلوے لائنوں کی تنصیب کا کام شروع کیا تھا۔ حماس ان پروجیکٹس کو شہر میں اسرائیل کی یہودی آباد کاری کا حصہ سمجھتی ہے کیونکہ شہر میں بچھائی گئی ریلوے لائنوں سے عام شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا تاہم اس کا فائدہ صرف یہودی آباد کاروں کو ہوگا جو ایک سے دوسری کالونیوںمیں آ جا سکیں گے۔
حماس نے یورپی یونین بالخصوص فرانس جیسے بڑے ممالک کی فلسطین کے بارے میں دوغلی پالیسی کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ یورپی یونین فلسطینیوں کے بارے میں دوہرے معیار پر چل رہے ہیں۔ وہ ایک طرف تو مقبوضہ علاقوں میں یہودی تعمیرات کو غیر قانونی قراردے رہے ہیں اور دوسری جانب اپنی کمپنیوں کے ذریعے تعمیرات میں مدد بھی کر رہے ہیں۔
حماس نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی توسیع پسندی میں معاونت کرنے والی فرانسیسی اور دیگر یورپی ملکوں کی کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور ان کے جرائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں مدد کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین