غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائیسٹ چرچ میں جمعہ کے روز دو مساجد میں 50 نمازیوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلام عالم اسلام پر حملے کے مترادف قرار دیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے مجرمانہ واقعے نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی دین اور مذہب نہیں۔ یہ سب نفرت کے پجاریوں اور انسانوں میں بغض پیدا کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے۔ پوری دنیا میں امریکا انسانوں میں نفرت کے بیج بورہا ہے اور اس کی لگائی گئی آگ سے کوئی انسان محفوظ نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کا شکار اقوام میں فلسطینی قوم سب سے زیادہ متاثر ہے۔ اسرائیلی ریاست اور انتہا پسند صیہونی تنظیمیں مل کر فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کی مرتکب ہیں۔ چند ہی روز قبل ہم نے مسجد ابراہیمی میں ایک آسٹریلوی یہودی گولڈ چائن کے ہاتھوں 29 فلسطینی نمازیوں کی 25 ویں برسی منائی اور اس چند روز بعد عالم اسلام کو ایک بار پھر ایک بڑے صدمے سے دوچار کردیا گیا۔
حماس نے نیوزی لینڈ میں دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور شہداء کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔