(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی قید میں محبوس صہیونی فوجی اورن شاول کی والدہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم سنجیدہ ہوتے تو ان کابیٹا اب تک گھر واپس آچکا ہوتا۔
تفصیلات کے مطابق حماس کی قید میں محبوس صیہونی فوجی نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر الزام لگایا ہے کہ وہ مغوی اسرائیلی فوجیوں کے معاملے کو نظر انداز کر رہے ہیں اور ان کی واپسی کے لیے کسی بھی قسم کی سنجیدہ کوشش کرتے نظر نہیں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کے اگر نیتن یاہو چاہتے تو اب تک انکا بیٹا اورون شاول بہت عرصے پہلے ہی واپس آچکا ہوتا لیکن وہ کسی بھی اسرائیلی قیدی کی واپسی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ مذکورہ خاتون کا بیٹا کئی سال سے فلسطینی تنظیم حماس کی قید میں ہے جو کہ اس کے بدلے مظلوم فلسطینی اسیران کی رہائی چاہتے ہیں۔اورون شاول کو حماس نے زندہ حالت میں گرفتار کیا تھا اور ایک طویل عرصے سے اسکی کوئی خبر نہیں ہے۔لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے اسکو کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں پہنچایا اور وہ محفوظ حالت میں ہے۔