اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں سرگرم سیکیورٹی فورسز کے ترجمان عدنان الضمیری کے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے
جن میں کہا گیا تھا کہ مغربی کنارے میں حماس کے ملٹری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے خفیہ سیل موجود ہیں جہاں اس نے کئی افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔
حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں حماس کے عسکری بازو کا کوئی خفیہ سیل یا جیل نہیں ہے۔ رام اللہ اتھارٹی حماس کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کے مکروہ پروپیگنڈے اور ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ترجمان نے عد نام ضمیری کے بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کی الزام تراشی سے باز آئیں۔
ایک سوال کے جواب میں حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ القسام بریگیڈ کے خفیہ جیلوں کی موجودگی کے الزامات نے فتح کی حکمراں قیادت کے کھوکھلے پن کو عیاں کردیا ہے۔ فتح کی لیڈرشپ اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کے لیے حماس اور اس کے عسکری بازو پراس طرح کے الزامات عائد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں فتح کی عوامی ساکھ بری طرح مجروح ہو رہی ہے اور اس طرح کے اقدامات سے وہ اپنی گرتی ساکھ کو بحال کرنے اور حماس کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ رام اللہ اتھارٹی اور سلام فیاض کی حکومت ان دنوں مغربی کنارے میں عوام کے سخت مظاہروں کا سامنا کر رہی ہے۔ عوامی مظاہروں سے توجہ ہٹانے اور عوام کی توجہ غیرضروری مسائل کی طرف موڑنے کے لیے یہ شوشہ چھوڑا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں القسام بریگیڈ کے زیرانتظام خفیہ جیلیں کام کر رہی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین