اسرائیلی اخبار "معاریف” کی رپورٹ کے مطابق کارروائی کے دوران حماس سے تعلق رکھنے والے متعدد ایسے مزاحمت کاروں کو حراست میں لیا گیا ہے جو ماضی میں بھی اسرائیلی مفادات پر حملوں میں شہرت رکھتے تھے اور سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔
رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد نے اسرائیل میں عسکری کارروائیوں کی منصوبہ بندی، بم دھماکوں کی تیاری اور اسرائیلی فوج پر حملوں کی اسکیمیں تیار کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود کی بڑی مقدار بھی قبضے میں لی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں ایک کے سوا باقی تمام قلقیلیہ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ حراست میں لیے جانے والوں میں اکیس سالہ جمال محمد داؤد، عبدالحق مازن یوسف، عبدالرحمان یوسف شریم، نمر محمد نمر عطا، خالد بکری ابراہیم ابو عمرہ، ابو عبدالرحمان ھاشم صالح اور صالح مصطفیٰ اسعد داؤد شامل ہیں۔