اسلامی تحریک مزاحمت‘‘حماس’’ کے مرکزی رہ نما اور جماعت کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا ہے کہ شمالی سیناء میں گذشتہ اتوار کو نامعلوم افراد کے حملے میں سولہ مصری فوجیوں کی ہلاکت پر قاہرہ نے غزہ کی پٹی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس کی حکومت اور مصری حکام کے درمیان مسلسل رابطے ہیں۔ قاہرہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کسی مشکوک شخص کے بارے میں کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی الزام عائد کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما ڈاکٹر صلاح الدین بردویل کا کہنا تھا کہ غزہ اور مصری حکومت کے درمیان مسلسل رابطے ہیں اور حماس کی حکومت مصری فوجیوں کے قتل کی تحقیقات میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ مصری حکام کی جانب سے ایسی کوئی بات یا اشارہ نہیں دیا گیا جس میں غزہ کی پٹی کو ان حملوں پر مورد الزام ٹھہرایا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ مصری فوجیوں کے قتل میں جن ہاتھوں کے ملوث ہونے کا شبہ مل رہا ہے ان کے ڈانڈے اسرائیلی خفیہ اداروں اور موساد سے ملتے ہیں۔
ڈاکٹر صلاح الدین بردویل کا کہنا تھا کہ شمالی سیناء میں مصری فوجیوں کے قتل کی شرمناک اور گھناؤنی سازش میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کے لیے حماس کی قومی، عرب اور عالم اسلام کی قیادت سے بھی رابطے جاری ہیں۔ حماس نے فوری طورپر اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے واقعے میں ملوث ملزمان کےخلاف قانون کے مطابق آہنی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین