(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے مصر سے متصل غزہ کی سرحدی گذرگاہ ہمیشہ کے لئے کھولے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے ہفتے کے روز رفح گذرگاہ کھولے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں بیمار اور طلبا نیز فلسطینی عوام اس گذرگاہ سے رفت و آمد کرتے ہیں اس لئے مصری حکام کو چاہئے کہ رفح گذرگاہ کو ہمیشہ کے لئے کھول دیں۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ رفح گذرگاہ کے بحران کے حل یا اس بحران کو کم کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کا تحریک حماس خیر مقدم کرے گی۔ مصر کی حکومت نے ہفتے کے روز دو دنوں کے لئے رفح گذرگاہ کو کھول دیا۔ صیہونی حکومت نے فلسطینی مزاحمت کو کمزور کرنے اور اسے نقصان پہنچانے کے مقصد سے دو ہزار سات سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ، اس علاقے میں بنیادی ضرورت کی اشیاء منجملہ دوا اور ایندھن کی منتقلی کی روک تھام کرتی ہے۔رفح گذرگاہ جولائی سنہ 2013 ء میں اس وقت سے بند ہے جب مصرمیں منتخب صدر محمد مرسی کے خلاف مسلح افواج نے بغاوت کرتے ہوئے ان کا تختہ الٹ دیا تھا۔ صدر محمد مرسی کے دور میں رفح گذرگاہ کھلی رہی ہے مگر مصرمیں فوجی آمریت کے آنے کے بعد غزہ کی پٹی کے عوام کو بھی انتقامی پالیسیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ نہ صرف غزہ کی واحد بین الاقوامی راہ داری بند کردی بلکہ غزہ اور مصرکے درمیان ’’لائف لائن‘‘ کا درجہ رکھنے والی سرنگوں کو بھی مسمار کیا گیا۔