اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے صدر خالد مشعل نے کہا ہے عالم اسلام بیدار ہو چکا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے حقوق کی پامالیوں کا حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلیوں کو چاہیے کہ وہ اب اپنے جانے کی تیاری کریں کیونکہ عرب ممالک میں جاری انقلاب کی بہاروں نے صہیونیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔
خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار تیونس میں تحریک النہضہ کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے تیونس اور مصر کی جانب سے فلسطینیوں کی غیرمشروط حمایت پر اطمینان کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ عالم اسلام کو مظلوم فلسطینی عوام کی مدد کے لیے تمام وسائل کو مجتمع کرنا چاہیے۔
قبل ازیں حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نے کہا تھا کہ جماعت کی قیادت تیونس کے دورے کے بعد مراکش کے دورے پر روانہ ہو گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عزت رشق نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے اپنے خصوصی صفحے پر لکھا ہے کہ حماس کے وفد کا دورہ تیونس نہایت کامیاب رہا ہے۔ تیونس میں وفد کی مصروفیات کے اختتام اور تحریک النہضہ کے یوم تاسیس کی تقریبات کے اختتام کے بعد جماعت کا وفد مراکش روانہ ہو گا۔
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے تیونس میں حکمراں جماعت تحریک النہضہ کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عرب اور اسلامی ممالک کی قیادت کو مخاطب کرتےہوئے کہا تھا کہ وہ فلسطین کے مسئلہ کو اولین ترجیحات میں شامل کریں۔ انہوں نے صہیونی دشمن کوبھی خبردار کیا تھا کہ عالم اسلام اب بیداری کی جانب گامزن ہے لہٰذا وہ اپنا بوریا بستر سمیٹ لے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالم عرب کے پروگرام کا مرکز اور محور ہے اور اب دنیا کی کوئی طاقت فلسطین کو آزاد ہونے سے نہیں روک سکتی۔ خالد مشعل نے عرب ممالک کی قیادت پر زور دیا کہ وہ آپس میں اتحاد اور اتفاق پیدا کریں اور صہیونی عزائم کو ناکام بنانے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں۔ اجتماع میں کم سے کم دس ہزار سے زائد افراد اور اعلیٰ شخصیات موجود تھی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین