مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے فتح کی سینٹرل کمیٹی کے رکن عزام الاحمد کے قومی حکومت کی تشکیل سے متعلق بیانات کو محض” ابلاغی مشق” اور حقیقت کے منافی قراردیا۔
ترجمان نے کہا کہ قومی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے عزام الاحمد نے حماس کے خلاف بلا جواز الزام تراشی کی ہے۔ قومی حکومت کی راہ میں حماس رکاوٹ نہیں بلکہ فتح کی اپنی پالیسیاں رکاوٹ ہیں۔ فتح مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے درمیان فلسطینی قوم کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ ابو زھری کا کہنا تھا کہ فتحاوی قیادت صرف ایک گروہ کو پوری قوم کی گرنوں پرمسلط کرنا چاہتی ہے لیکن حماس ایسا نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس قومی حکومت کی تشکیل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت کی ضرورت پرزور دیتی رہے گی۔ صرف فتح کے مفادات کے لیے ایک گروپ کی حکومت کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ فتح رہ نما عزام الاحمد نے اپنے ایک بیان میں الزام عاید کیا تھا کہ حماس قومی حکومت کی تشکیل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔ انہوں نے حماس پرقومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کی راہ میں حائل ہونے کابھی الزام عاید کیا۔
واضح رہے کہ فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل کاعمل پچھلے ایک ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔ گذشتہ مہینے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی حکومت برطرف کرتے ہوئے انہیں نئی کابینہ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
