(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے صدر محمود عباس کی جانب سے ملک میں اطلاعات سے متعلق نے قانون کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ صدر عباس کی پالیسیاں قوم میں مزید پھوٹ کا موجب بن رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر عباس کی طرف سے جاری کردہ اطلاعات سے متعلق نیا قانون قوم میں مزید پھوٹ کا موجب بن رہا ہے۔ یہ صدارتی فرمان مجلس قانون ساز کے اختیارات کےخلاف بغاوت ہے۔ ملک میں ایسا کوئی بھی قانون پارلیمنٹ کی اجازت کے بغیر منظور ہوسکتا ہے اور نہ ہی اسے نافذ العمل بنایا جاسکتا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس من مانے فیصلے قوم پرمسلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے اطلاعات سے متعلق نیا قانون جاری کرکے تمام ابلاغی اداروں کو نئی پابندیوں میں جکڑنے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ صدرعباس کی جانب سے اطلاعات و نشریات سے متعلق قانون کا اجراء صرف فلسطینی شہریوں پر قدغنیں لگانے کے لیے کیا ہے جس میں صہیونی ریاست کے تعاقب کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ حالانکہ فلسطین میں بننے والے کسی بھی قانون کو فلسطینیوں کے سلب شدہ حقوق کی وا گزاری کے مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جانا چاہیے۔